Orhan

Add To collaction

غلط فہمیاں

غلط فہمیاں
از حورین 
قسط نمبر3

شام میں وہ اٹھا اور فریش ہو کے نیچے آگیا اور ملازما رات کا کھانا نہ بنانے کی ہدایت کرتا خود باہر کی طرف بڑھ گیا 
پھر وہ کلب میں آ گیا لندن میں بھی وہ اکثر اپنے اندر کی گھٹن کم کرنے کی غرض سے جایا کرتا تھا ۔یہاں آکے وہ الگ سی جگہ سب سے دور جا کے بیٹھ گیا اور ویٹر کو اشارہ کیا جسکو سمجھ کے اس نے سر ہلایا 
کچھ دیر بعد وہ اس کے پاس آیا اور ٹرے اس کے سامنے رکھ کے چلا گیا ۔
کچھ دیر میں ایک لڑکی اسکی جانب آئی اس کے پاس بیٹھ گئی 
ہائے ہینڈ سم کیسے ہو ۔اس نے اسکی طرف دیکھ کے آنکھ دبا کے پوچھا لیکن اس نے کوئی جواب نہ دیا 
لگتا ہے آج ہی آے ہو پہلے تو کبھی نہیں دیکھا تمہیں یہاں ۔اس نے مشروب گلاس میں ڈالتے پوچھا 
ہاں ۔اس نے مختصر جواب دے کے گلاس اس کے ہاتھ سے لیا 
چلو نہ کچھ مزہ کرتے ہیں ۔اس نے گلاس اس سے لے اسے اٹھاتے ہوی کہا 
نہیں مجھے کہیں نہیں جانا ۔اس نے بیزاریت سے جواب دیا 
چلو نہ تھوڑا سا ڈانس ہو جائے ۔اس نے زبردستی اسے اٹھایا اور اس جگہ لائی جہاں پہلے سے کافی لوگ موجود ڈانس میں مگن تھے ۔اس نے زارون کا ایک ہاتھ اپنی کمر پے رکھا اور ایک کندھے پے جبکہ اپنی دونوں ہاتھ اسکے کندھے پے رکھے ۔اور وہ وہاں سے گیا نہیں کیوں کہ وہ اب مد ہوش ہو رہا آنکھیں بند ہو رہی تھیں اسکی 
باے دا وے میرا نام رحمہ ہے اور تمہارا ؟۔رحمہ نے اس سے سوال پوچھا 
زارون علی ۔اس نے وہاں سے جانے کی کوشش کی کیونکہ اب وہ زیادہ دیر یہاں روکتا تو واپس نہیں جا پاتا لیکن رحمہ نے اسے روک لیا 
ہمم ناءس نیم ۔رحمہ نے اسکی تعریف کی اور اس کے مزید قریب ہونے لگئی جب کہ اس نے اب جھٹکے سے اسے دور کیا اور وہاں سے نکل گیا 
اور ریش ڈرائیو کر کے گھر پوھنچا اور کمرے میں جاتے ہی بیڈ پے دراز ہو گیا اور کب اسکی آنکھ لگی اسے خبر نہ ہوئی 
💕💕💕💕💕💕💕💕
وہ سب ویسے ہی باتوں میں مصروف تھے کے فاطمہ بیگم نے کھانے کا بتایا تو سب ٹیبل پے آ گئے اور کھانے کے بعد انہوں نے کاشان اور کشش کو اکیلے بات کرنے کی غرض سے باہر لا ن میں بھیج دیا 
وہ دونوں ویسے ہی خاموش تھے آخر کاشان نے بات کا آغاز کیا 
اگر یہ رشتہ ہوتا ہے تو کیا آپ اس سے خوش ہیں ۔اس نے رک کے کشش کی جانب دیکھ کے پوچھا تو وہ بھی رک گئی 
میرے لئے ماما بابا جو کریں گے وہ یقیناً بہتر ہوگا میرے لئے ۔اس نے ادھر ادھر دیکھتے ہوئے کہا اس کا جواب سن کے وہ مسکرایا 
اور پھر ایسے ہی ایک دوسری پسند نہ پسند کے بارے میں سوالات کیے تب ہی علینا ان دونوں کو اندر بولانے کے لئے آئی تو وہ اندر چل دئے 
ہاں بھئی پھر ٹھیک ہے نہ اگلے جمعہ کو نکاح اور رخصتی کشش کی پڑھائی کے بعد ۔اندر داخل ہوتے ہی انکی سماعت میں یہ الفاظ آے
کشش نے حیرت سے اپنے بابا کی طرف دیکھا لیکن وہ اسکی طرف متوجہ نہ تھے تو وہ اپنے کمرے کی جانب بڑھ گئی اور کچھ دیر بعد مہمانوں کے جانے کے بعد جب علینا آئی تو وہ مکمل نیند کے نشے میں تھی وہ مسکرا کے اگے بڑھی اور کپڑے بدل دوسری جانب ا کے لیٹ گئی 
💕💕💕💕💕💕💕💕 
صبح جب وہ اٹھا جو اسکا سر درد سے بھاری تھا اس نے ملازمہ سے کہہ کے لیموں کا جوس بنوایا ۔اور پھر ناشتہ کرنے کے بعد اپنے ایک دو ضروری کام نبٹانے چلا گیا

   1
0 Comments